خلد بریں میں جانے کا سامان کریں گے
گستاخوں کی بس ایک سزا تن سے جدا سر
جب تک ہے جاں میں جاں یہی اعلان کریں گے
گستاخوں کا سر کاٹ دے ایسا نہیں کوئی
یہ کام تو بس صاحبِ ایمان کریں گے
جب ایسی گھڑی آئے گی توفیق خدا سے
"ناموسِ رسالت پہ فدا جان کریں گے"
چاہے مجھے سولی پہ چھڑادے یہ زمانہ
اس وقت بھی آقا کی بیاں شان کریں گے
مٹ جاؤں اگر شوق میں ناموس نبی پر
مہمانی مری خلد میں رضوان کریں گے
0 تبصرے