( 8 )شہزادۂ فریدی محمودی حضرت حافظ و قاری محمد شوقین شوق فریدی صاحب قبلہ دامت برکاتہم العالیہ خانقاہ فریدیہ جوگیا شریف کھگڑیا بہار (الہند)

دل یہ شیدا مرے کریم کا ہے 
دل پہ قبضہ مرے کریم کا ہے

جس کو روح الامین بھی
 جومیں
ایسا تلوا مرے کریم کا ہے

فر ش سے عرش ایک ہی پل میں
آنا جانا مرے کریم کا ہے 

اس کو چھیڑو نا خلد جانے دو 
یہ دوانہ مرے کریم کا ہے 

جس کی پاکی کا ذکر قرآن میں  
وہ گھرانہ مرے کریم کا ہے


جس کی خوشبو ہے مشک عنبر سی 
وہ پسینہ مرے کریم کا ہے

جس کے اٹھے ہی چاند ٹکرےہو
وہ اشارہ مرے کریم کا ہے

جس کے پڑھنے پہ اجر ملتا ہے
وہ ترا نہ مرے کریم کا ہے

شوق عاصی نہ ڈر تو محشر سے
تو دوانہ مرے کریم کا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے