عشق ہے جس آدمی کو احمد مختار سے
رکھ نہیں سکتا وہ ناطہ دین کے غدار سے
بغض ہے جس کے بھی سینے میں شہ ابرار سے
وہ نہیں بچ پائے گا ہر گز عذابِ نار سے
صدق دل سے جو فدائے حیدر کرار ہے
خوف کھا سکتا نہیں وہ لشکر کفار سے
شاتمان انبیاء و اولیاء کا بے خطر
سر قلم کردیجئے اک آن میں تلوار سے
آپ کو اللہ نے ایسا بنایا ہے سخی
آج تک لوٹا نہ کوئی آپ کے دربار سے
خلد کی بو تک نہ پائے گا یقینا وہ لعین
دشمنی جس کو ہے رب کے حیدر کرار سے
آپ کا ادنی ثنا خواں شوق بھی ہے یانبی
مغفرت کروانا اس کی حشر میں غفار سے
0 تبصرے