اسلام کو اے پیارے اب تخت پہ لانا ہے
اسلام کے دشمن کو اب مل کے مٹانا ہے
اسلام کے پرچم کو ہاتھوں میں اٹھانا ہے
ہم عاشق سرور ہیں دنیا کو بتانا ہے
ناموس رسالت پر یہ سر بھی کٹانا ہے
ناموس رسالت پر کیونکر نہ لٹائیں جاں
اک روز ہمیں دنیا جب چھوڑ کے جانا ہے
محبوب خدا جو ہے مقصود جہاں جو ہے
وہ شاہ دوعالم ہے حسنین کا نانا ہے
اللہ کی خوشنودی پانے کی گھڑی آئی
اے مرد مجاہد چل اقصیٰ کو بچانا ہے
حسرت ہے یہی میری سرکار کے قدموں میں
اک دن مجھے جاناہے واپس نہیں آناہے
اے کاش کوئی آکر یہ مژدہ سناجائے
چل شوق شہ دیں کے دربار میں جانا ہے
0 تبصرے