جو بھی ہے شیدا تمہارا سرور کون و مکاں
کیا لکھوں میں تیرا رتبہ سرور کون و مکاں
ہے زمانہ تیرا شیدا سرور کون و مکاں
یوں تو آئے ہیں ہزاروں انبیا اس فرش پر
ہیں سبھی میں سب سے اعلیٰ سرور کون و مکاں
کاش میں بھی دیکھ لوں مرنے سے پہلے ایک بار
تیرا پیارا پیارا روضہ سرور کون و مکاں
آپ کے روضے پہ آکر میں سناؤں دردِ دل
ہے یہی میری تمنا سرور کون و مکاں
روح جب تن سے جدا ہو اس گھڑی کرنا کرم
چہرۂ انور دکھانا سرور کون و مکاں
واسطہ حسنین کا امداد کی خاطر مری
قبر میں تشریف لانا سرور کون و مکاں
صدقۂ حسنین رب سے بخشواکر حشر میں
جام کوثر بھی پلانا سرور کون و مکاں
ہے یہ حسرت شوق کی تا زندگی ہوتا رہے
تیرے در پر آنا جانا سرور کون و مکاں
0 تبصرے