( 17 )شہزادۂ فریدی محمودی حضرت حافظ و قاری محمد شوقین شوق فریدی صاحب قبلہ دامت برکاتہم العالیہ خانقاہ فریدیہ جوگیا شریف کھگڑیا بہار (الہند)

ہے مقدر اس کا اعلی سرور کون و مکاں
جو بھی ہے شیدا تمہارا سرور کون و مکاں

کیا لکھوں میں تیرا رتبہ سرور کون و مکاں
ہے زمانہ تیرا شیدا سرور کون و مکاں

یوں تو آئے ہیں ہزاروں انبیا اس فرش پر
ہیں سبھی میں سب سے اعلیٰ سرور کون و مکاں

کاش میں بھی دیکھ لوں مرنے سے پہلے ایک بار 
تیرا پیارا پیارا روضہ سرور کون و مکاں

آپ کے روضے پہ آکر میں سناؤں دردِ دل
ہے یہی میری تمنا سرور کون و مکاں

روح جب تن سے جدا ہو اس گھڑی کرنا کرم
چہرۂ انور دکھانا سرور کون و مکاں

واسطہ حسنین کا امداد کی خاطر مری 
قبر میں تشریف لانا سرور کون و مکاں

صدقۂ حسنین رب سے بخشواکر حشر میں
جام کوثر بھی پلانا سرور کون و مکاں

ہے یہ حسرت شوق کی تا زندگی ہوتا رہے
تیرے در پر آنا جانا سرور کون و مکاں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے