نعتیہ کلام بر مصرع طرح
آپ اک دن سیّدوں کا آکے جلوہ دیکھئے
===
==
=
*❣〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️*❣
*استطاعت دی ہے رب نے تو مدینہ دیکھئے*
*ان کے در پہ جاکے جنّت کا اجالا دیکھئے*
*تربتِ سرکار کی مٹی ہے افضل عرش سے*
*خاکِ شہرِ مصطفیٰ کا کیا ہے رتبہ دیکھئے*
*کیجئے پہلے تصور خلد کا اذہان میں*
*جاکے پھر نگہِ ادب سے شہر طیبہ دیکھئے*
*کُل جہاں کا ہے جو نقشہ ہے انگوٹھی کی طرح*
*گنبدِ خضریٰ کی صورت میں نگینہ دیکھئے*
*مہر و مہ اور نجم کیا اسکی چمک کے سامنے*
*ہاتھ میں لے کر کبھی طیبہ کا ذرّہ دیکھئے*
*شاہِ دیں کے در پہ جب کوئی کمی ہے ہی نہیں*
*کیوں کہیں بیمار سے کوئی مسیحا دیکھئے*
*جسکو - جسکو مِل گیا لنگر درِ سرکار کا*
*آج تک خوش حال ہے اس کا نصیبہ دیکھئے*
*فخر ہے مجھکو درِ سرکار کا میں ہوں فقیر*
*ہے مقدر میں مرے کس در کا ٹکڑا دیکھئے*
*بلگرام اَیرایاں مارہرہ مسولی کالپی*
*"آپ اک دن سیّدوں کا آکے جلوہ دیکھئے*"
*اس حمیدِٓ بے ہنر پہ ہے کرم سرکار کا*
*جب تو فوراً لکھ دئے اشعارِ عشرہ دیکھئے*
*❣〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️*❣
*✍🏻 : برادرِ صغیر حضور بہار الہند*
*فقیر سیّد عبد الحميد قادری*
*آستانہ یٰسینیہ اَیرایاں سادات شریف*
*فتح پور ہسوہ*
*و خانقاہ قادریہ سہروردیہ جاجمؤ شریف کانپور* 🥀
0 تبصرے