نعت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
جو دربار ان کا بہارا ہوا ہے
تو اس کا مقدر ستارا ہوا ہے
ہوئی جس پہ چشم کرم مصطفی کی
وہ انسان جگ میں پیارا ہوا ہے
مدد کے لیے جب کہیں سے پکارا
تو پھر مجھ کو فورا سہارا ہوا ہے
جسے خواب میں اپنا چہرہ دکھایا
وہ ہے جنتی زیست نکھارا ہوا ہے
ترا نام لے کر شغل جو ہے کرتا
کبھی بھی نہ اس کو خسارا ہوا ہے
انہیں اپنے جیسا بشر جو ہیں کہتے
کہیں کا نہ ہے وہ اوارہ ہوا ہے
ارے اۓ طبیبو نہ چھیڑو اسے تم
"کسی کی نگاہوں کا مارا ہوا ہے"
حبیبی نبی کے طریقے پہ چل کر
دل و جان ان پر نثارا ہوا ہے
ازقلم سرفراز حبیبی کوڈرماجھارکھنڈ
0 تبصرے