مصرع طرح
کیجیۓ چشم کرم آقا حسین
رکھۓ اب میرا بھرم داتا حسین
میں بھنور میں ہوں پھنسا آقا حسین
فتح کا سر پر بندھا سہرا حسین
ہرجگہ ہے آپ کا چرچہ حسین
ہم نے دیکھا غیروں کو رکھتے ہوئے
منتوں میں آپ کا روزہ حسین
ہوں مصیبت میں پھنساکچھ روز سے
کیجیۓ چشم کرم آقا حسین
تب سے عصیاں سے ہوئی دوری مری
جب سے ہیں دل میں میرے جلوہ حسین
لب ترے پانی کو ترسے ہی نہیں
پانی تیرےلب کو ہےترسا حسین
سالم خستہ ترا مداح ہے
ایک ٹکڑا ہو عطا داتا حسین
از
0 تبصرے