منقبت درشانِ اہلبیت اطہار
کر رہا ہے تذکرہ قرآن اہل بیت کا
اس لئے رتبہ ہے عالیشان اہل بیت کا
تذکرہ کرتے رہو ہر آن اہل بیت کا
اور سینے میں رہے بس دھیان اہل بیت کا
جس کے سینے میں نہیں ارمان اہل بیت کا
وہ سمجھ سکتا نہیں فیضان اہل بیت کا
کاش میری زندگی ہی میں ہو پوری التجا
یا الہی میں بنوں دربان اہل بیت کا
جان و دل گھر بار سارا دین پر قرباں کیا
کس قدر مضبوط ہے ایمان اہل بیت کا
ہیں بہتر رنگ کےگل اور کلیاں دیکھئے
دلکش و ذیشان ہے گل دان اہل بیت کا
دین احمد کے لئے قربان جانیں کیجئے
بہر مومن ہے یہی فرمان اہل بیت کا
میں بھی پا جاؤں سراغ زندگی و بندگی
کاش مجھ کو ہو عطا عرفان اہل بیت کا
اب جہنم کیاجلائےگی مجھے روز حساب
آگیا جب ہاتھ میں دامان اہل بیت کا
میرے دل میں جل رہی ہے شمع عشق مصطفی
مجھ پہ فیصل ہے بڑا احسان اہل بیت کا
از۔۔فیصل صدیقی علیمی موریشس افریقہ
0 تبصرے