منقبتِ اعلیٰ حضرت
عاشقِ خیر الوریٰ میرے رضا
دین کے ہیں پیشوا میرے رضا
سرورِ دیں کی ضیا میرے رضا
مظہرِ نورِ خدا میرے رضا
پیکرِ عشق و وفا میرے رضا
غوث و خواجہ کی عطا میرے رضا
اہل حق کی ہے صدا میرے رضا
کیجئے غم سے رہا میرے رضا
دیکھ کر کہنے لگے اہل خرد
وقت کے ہیں رہنما میرے رضا
قلب میں لے کر گئے سوئے جناں
حبِ آلِ مصطفیٰ میرے رضا
آپ کے خامہ کی اک جھنکار سے
نجد کا قلعہ گرا میرے رضا
سنیت پر آپ کا احسان ہے
اے رضا پیارے رضا میرے رضا
جو بڑا بھائی کہے سرکار کو
اس کا کیجے خاتمہ میرے رضا
کیوں نہ جائے گا بھلا وہ خلد میں
تم ہو جس کے مقتدا میرے رضا
حل متینی کی کریں سب مشکلیں
نائب مشکل کشا میرے رضا
از شاداب متینی واپی گجرات
0 تبصرے