برائے بزمِ حضور آفتابِ ملت
ہوگیا موسم سہانا آگئے ماہِ عرب
ہر زباں ہے محو نغمہ آگئے ماہِ عرب
کفر و ظلمت کی جہاں سے چھٹ گئی کالی گھٹا
چارو جانب ہے اجالا آگئے ماہِ عرب
بارھویں کو اس جہاں میں آمنہ بی بی کے گھر
ہے ترا احسان مولیٰ آگئے ماہِ عرب
بے کسوں کے لب پہ ہے خوشیوں بھرا نغمہ یہی
بن کے ہم سب کا سہارا آگئے ماہِ عرب
سارے عالم میں خوشی تھی ، اور ابلیسِ لعیں
سر پٹخ کر رو رہا تھا آگئے ماہِ عرب
بجھ گیا آتش کدہ، کسریٰ میں آیا زلزلہ
اللہ اللہ جب سراپا آگئے ماہِ عرب
سبز جھنڈے بلبلِ سدرہ نصب کرنے لگے
پاکے حکمِ ربِ کعبہ آگئے ماہِ عرب
ہوگئی مظلومیت کی انتہا اس دہر سے
فضل ہے سب پر خدا کا آگئے ماہِ عرب
شکر ہے رب کا متینی رہبری کے واسطے
وجہ تخلیقِ زمانہ آگئے ماہِ عرب
گدائے سرکار متین الاولیاء
شاداب متینی علیمی سدھارتھ نگری
-مقیم حال واپی گجرات-
0 تبصرے