برائے بزمِ حضور آفتابِ ملت
کلامِ متینی
گُور میں لطفِ جِناں پائیں گے آپ
جو غمِ آقا میں مر جائیں گے آپ
میں پڑھوں گا نعت اس دم باادب
"قبر میں تشریف جب لائیں گے آپ"
عاصیوں کے مجرموں کے واسطے
بن کے شافع حشر میں آئیں گے آپ
پار کر جائے گی امت پل صراط
رب سلم جیسے فرمائیں گے آپ
پیش ہونگے کس طرح رب کے حضور
مفلسوں پر ظلم جب ڈھائیں گے آپ
بن کے رہیئے شاہ کے عکس جمیل
اپنے کیا غیروں کو بھی بھائیں گے آپ
ہے یقیں مجھ کو شہِ دیں ایک دن
خواب میں رخ اپنا دکھلائیں گے آپ
پہلے ان سے لو لگائیں تو جناب
اذن پھر طیبہ کا پاجائیں گے آپ
ان کے در پر جھولی جو پھیلائیں گے
دو جہاں کی نعمتیں پائیں گے آپ
ائے متینی ہوں گے سارے مشکبُو
نعت کی خوشبو جو پھیلائیں گے آپ
شاداب متینی علیمی تنویری سدھارتھ نگری
مقیم حال واپی گجرات9648876180
0 تبصرے