بزم حضور آفتاب ملت میں کہا گیا کلام
حبیب کبریا صل علٰی کا حسن ایسا ہے
کہ ان کے دم سے دنیا میں اجالا ہی اجالا ہے
وہ رب کی رحمتوں کے سائے میں ہر آن رہتا ہے
اطاعت جو محمد مصطفٰی کی دل سے کرتا ہے
مرے سرکار کو رب نے دیا حسن و جمال ایسا
کہ جن کی اک جھلک پانے کو ہر کوئی ترستا ہے
فقط وہ لب ہلادیں تو سمندر راستہ دے دے
غلامانِ حبیب رب کا رتبہ ہی نرالا ہے
مقدر کا سکندر ہوتا ہے وہ چاہ لیں جس کو
گرادیں جس کو نظروں سے وہ رسوا ہوکے مرتا ہے
کہا روح الامین نے چوم کر سرکار کا تلوہ
دوعالم چھان ڈالے ہیں کوئی تم سا نہ پایا ہے
مرا بھی دل تڑپتا ہے بلالیجے مدینہ اب
"شہا رخت سفر پھر حاجیوں نے باندھ رکھا ہے"
بقائے دین کی خاطر زمین کربلا تجھ پر
کٹائے جس نے اپنے سر وہ آقا کا گھرانا ہے
وہ کتنا بے حیا انسان ہے نوشاد دنیا میں
جوان کا کھارہا ہے اور انہیں خود سا بتاتا ہے
محمد نوشاد احمد نظامی
مقام و پوسٹ بھٹگائیں تھانہ سارن بہار۔۔۔95465090490
0 تبصرے