بزم حضور آفتاب ملت میں کہا گیا مکمل کلام
سحابِ رحمتِ باری دو عالم پر جو چھایاہے
خداکا نور آیا ہے بشر کا بس لبادہ ہے
جناں کو رشک ہے جس پر مدینے کا نظارہ ہے
دیارِ مصطفے ہے وہ ! نہیں وہ طور و سدرہ ہے
ہمارے روز و شب پر اب کرم کی اک نظر کر دو
"شہا رخت سفر پھر حاجیوں نے باندھ رکھا ہے "
صحابہ بوئے اطہر سے ہی ان کو جان لیتے ہیں
گزرتے ہیں وہ جس رستے سے وہ رستہ مہکتا ہے
عمر ایمان لاتے ہیں رسول پاک پر ، یعنی
وہ کان کفر سے ایمان کا گوہر نکلتاہے
بھلا کیوں خوف کھاؤں ائے امیہ ظلم سے تیرے
نبی کے عشق میں عاشق یہی سر چڑھ کے کہتا ہے
سنا ہے زائرِ طیبہ سے ہم نے بارہا ممتاز
دیارِ مصطفے تو واقعی جنت سے اعلی ہے
از قلم محمد ممتاز رضا قادری نانپوری
0 تبصرے