"بزم حضور آفتاب ملت میں کہا گیا مکمل کلام"
در خواجہ پہ جاکے حاضری شام وسحر دیں گے
وہ اپنے فیض سے مشکل ہماری دور کر دیں گے
اگر دیں گے وسیلہ ہم انہیں مخدوم سمناں کا
ہمیں معلوم ہے خواجہ پیا کشکول بھر دیں گے
اگر آجائیں گے ضد پر مرے خواجہ کے دیوانے
برا ہر دشمن اسلام کا پھر حشر کر دیں گے
مرے سرکار کے ناموس کی جب بات آئیگی
تو پھر دیوانہء خواجہ بھی بڑھ کے اپنا سر دیں گے
رضا کی شان کم کرنے چلے ہیں ناصر و ذیشاں
انہیں عبرت نشاں خواجہ معین الدین کردیں گے
غلام ان کا یہی کہتا ہوا اجمیر جاتا ہے
"مری جھولی کوبھی خواجہ معین الدین بھر دیں گے"
لگاکر آس احسن! میں درِ خواجہ پہ بیٹھا ہوں
کسی دن شہرِ طیبہ کا مجھے زاد سفر دیں گے
سبق آموز۔۔۔
اعجازاحمد احسن القادری سیوانی
مدرسہ عربیہ غوثیہ حیاتپور سیوان بہار انڈیا۔۔۔
0 تبصرے