بزمِ آفتاب ملت میں کہا گیا مکمل کلام نمبر 3
خدا نے سرورِ عالم کو کچھ ایسا بنایا ہے
نہ ان کا ثانی ہے کوئی نہ ان کا کوئی سایا ہے
پریشانی کے طوفاں سے سدا تم نے نکالا ہے
غلاموں کو تمہارے بس تمہارا ہی سہارا ہے
بدن سے ان کے آتی ہے گلاب و عطر کی خوشبو
جدھر سے وہ گزر جاتے ہیں وہ کوچہ مہکتا ہے
بنایا ہے مرے خالق نے ان کو قاسم نعمت
کسی کو جو بھی ملتا ہے انھیں کے در سے ملتا ہے
فرشتے جن و انساں کا ہی اس میں خاصہ کیسا
دوعالم کی ہر اک شے نے انھیں سرکار مانا ہے
دکھا دو ایک بار اپنا درِ اقدس مجھے آقاﷺ
یہی حسرت یہی ارمان یہ میری تمنا ہے
محمد الیاس رضا حسرت امراؤتی مہاراشٹر
0 تبصرے