بزمِ حضور آفتاب ملت میں کہاگیا مکمل کلام
بہار زیست دیں گے جنتی لعل و گہر دیں گے
مرے خواجہ متاع الفت خیرالبشر دیں گے
سلیقہ مانگنے کا ہے اگر تو مانگ کر دیکھو
وہ صبح وشام دیں گے رات و دن آٹھوں پہر دیں گے
مرادیں سب کی کرتے ہیں وہ پوری آن واحد میں
،،مری جھولی کو بھی خواجہ معین الدین بھر دیں گے ،،
میں سمجھوں گا کہ مجھ کو مل گئ کونین کی نعمت
بلاکر اپنے ہاتھوں سے اگر وہ خاک در دیں گے
مری سوئی ہوئی تقدیر پل میں جاگ جاۓگی
اگر خواجہ پیا مجھ پر نگاہ خاص کر دیں گے
وفور عشق میں فوراً نکل جائیں گے ہم گھر سے
پۓ اجمیر ہر خواہش کو اپنی ترک کردیں گے
سدا انظار وہ نازاں رہےگا اپنی قسمت پر
مرے خواجہ جسے قدموں میں اپنے مستقر دیں گے
کاوش۔
محمد انظار الحسن خاں رضوی
بانی وناظم اعلیٰ الجامعۃ الغوثیہ بلوا ،رونی سیدپور ،سیتامڑھی۔
0 تبصرے