بزم حضور آفتاب ملت میں کہا گیا مکمل کلام
کبھی اجمیر میں ہم حاضری جا کر اگر دیں گے
مقدر جو ہمارا سویا ہے بیدار کر دیں گے
کسی دن جب ہماری حاضری اجمیر میں ہوگی
در خواجہ پہ تب ہم حاضری شام و سحر دیں گے
یہی کہتا ہوا پایا سبھی کو خواجہ کے در پر
مری جھولی کو بھی خواجہ معین الدین بھر دیں گے
یقیناً میری بھی قسمت ائے لوگو جگمگا ئگی
مری جانب اگر چشم عنایت خواجہ کر دیں گے
یزید و شمر کو للکار کے شبّیر کہتے ہیں
نبی کے دین کی خاطر ہم اپنا گھر کا گھر دیں گے
یقیناً آج بھی اک پیالے میں آ جائےگا ساگر
اشارہ آج بھی جب خواجہ اجمیر کر دیں گے
عطاۓ مصطفیٰ ہیں حضرت خواجہ پیا ساجد
بس اک پل میں تجھے صدقہ عطاء حسنین کر دیں گے
از ✍️✍️✍️ ساجد رضا قادری ہر ہر پوری
0 تبصرے