کتاب: علم کا بیان باب: اس بیان میں کہ جس شخص سے علم کی کوئی بات پوچھی جائے اور وہ اپنی کسی دوسری بات میں مشغول ہو پس (ادب کا تقاضا ہے کہ) وہ پہلے اپنی بات پوری کر لے پھر پوچھنے والے کو جواب دے حدیث نمبر: 59


 

السلام علیکم و رحمۃ وبرکاتہ ترجمہ:  عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی، ابراہیم بن سعد، ابن شہا ب، عطاء بن یزید، حمران (حضرت عثمان (رضی اللہ تعالی عنہ) کے آزاد کردہ غلام) سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عثمان بن عفان (رضی اللہ تعالی عنہ) کو دیکھا کہ انہوں نے پانی کا ایک برتن مانگا، اولا اپنی ہتھیلیوں پر تین بار پانی ڈالا، پھر کلی کی اور ناک صاف کی، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ اور دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو کوئی میرے اس وضو کے مثل وضو کرے اور اس کے بعد دو رکعت نماز خلوص نیت سے پڑھے، تو اس سے اگلے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ ابراہیم، صالح بن کیسان، ابن شہاب، عروہ، حمران کہتے ہیں کہ جب حضرت عثمان (رضی اللہ تعالی عنہ) نے وضو کیا تو فرمایا اگر ایک آیت نہ ہوتی تو میں تم سے یہ حدیث بیان نہ کرتا، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا جو شخص اچھی طرح وضو کر کے نماز پڑھتا ہے تو اس وضو اور نماز کے درمیان گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، عروہ کہتے ہیں وہ آیت یہ ہے (اِنَّ الَّذِيْنَ يَكْتُمُوْنَ مَا اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنٰتِ وَالْهُدٰى مِنْ بَعْدِ مَا بَيَّنّٰهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتٰبِ اُولٰ ى ِكَ يَلْعَنُهُمُ اللّٰهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللّٰعِنُوْنَ ) 2 ۔ بقرۃ : 159) الخ۔                   🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌻🌻🌻 پیش کردہ محمد شارف رضا متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم      دریاآباد بارہ بنکی   نظر ثانی صاحب اعلم حضور سید🌷 (آفتاب عالم )🌷گوہر قادری جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونیر ہائ اسکول دریا آباد میں اپنے بچوں اور بچیوں کا  داخلہ کرانے کے لیے رابطہ قائم کریں' 8009059597   8009968910

صحیح البخاری  

علم کا بیان


باب: اس بیان میں کہ جس شخص سے علم کی کوئی بات پوچھی جائے اور وہ اپنی کسی دوسری بات میں مشغول ہو پس (ادب کا تقاضا ہے کہ) وہ پہلے اپنی بات پوری کر لے پھر پوچھنے والے کو جواب دے

حدیث نمبر: 59


ترجمہ:

 محمد بن سنان، فلیح، ح، ابراہیم بن منذر، محمد بن فلیح، فلیح، ہلال بن علی، عطاء بن یسار، ابوہریرہ (رضی اللہ تعالی عنہ) کہتے ہیں کہ (ایک دن) نبی ﷺ مجلس میں لوگوں سے (کچھ) بیان کر رہے تھے کہ اسی حالت میں ایک اعرابی آپ کے پاس آیا اور اس نے پوچھا کہ قیامت کب ہوگی ؟ تو رسول اللہ ﷺ (نے کچھ جواب نہ دیا اور اپنی بات) بیان کرتے رہے، اس پر کچھ لوگوں نے کہا کہ آپ نے اس کا کہنا سن (تو) لیا، مگر (چونکہ) اس کی بات آپ کو بری معلوم ہوئی، اس سبب سے آپ ﷺ نے جواب نہیں دیا اور کچھ لوگوں نے کہا کہ (یہ بات نہیں ہے) بلکہ آپ نے سنا ہی نہیں، یہاں تک کہ جب آپ اپنی بات ختم کرچکے تو فرمایا کہ کہاں ہے (میں سمجھتا ہوں کہ اس کے بعد یہ لفظ تھے) قیامت کا پوچھنے والا ؟ سائل نے کہا یا رسول اللہ ﷺ میں موجود ہوں، آپ نے فرمایا جس وقت امانت ضائع کردی جائے تو قیامت کا انتظار کرنا، اس نے پوچھا کہ امانت کا ضائع کرنا کس طرح ہوگا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا جب کام نااہل (لوگوں) کے سپرد کیا جائے، تو تو قیامت کا انتظار 

                         پیش کردہ

محمد شارف رضا متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم      دریاآباد بارہ بنکی  

                          نظر ثانی

صاحب اعلم حضور سید آفتاب عالم گوہرو قادری

جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونیر ہائ اسکول دریا آباد میں

اپنے بچوں اور بچیوں کے روشن مستقبل کے لیے  داخلہ کرائیں

 8009059597   

8009968910 

https://facebook.com/groups/2798043983770573/

کتاب: علم کا بیان  باب: اس بیان میں کہ جس شخص سے علم کی کوئی بات پوچھی جائے اور وہ اپنی کسی دوسری بات میں مشغول ہو پس (ادب کا تقاضا ہے کہ) وہ پہلے اپنی بات پوری کر لے پھر پوچھنے والے کو جواب دے  حدیث نمبر: 59

السلام علیکم و رحمۃ وبرکاتہ

ترجمہ:

 عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی، ابراہیم بن سعد، ابن شہا ب، عطاء بن یزید، حمران (حضرت عثمان (رضی اللہ تعالی عنہ) کے آزاد کردہ غلام) سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عثمان بن عفان (رضی اللہ تعالی عنہ) کو دیکھا کہ انہوں نے پانی کا ایک برتن مانگا، اولا اپنی ہتھیلیوں پر تین بار پانی ڈالا، پھر کلی کی اور ناک صاف کی، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ اور دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو کوئی میرے اس وضو کے مثل وضو کرے اور اس کے بعد دو رکعت نماز خلوص نیت سے پڑھے، تو اس سے اگلے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ ابراہیم، صالح بن کیسان، ابن شہاب، عروہ، حمران کہتے ہیں کہ جب حضرت عثمان (رضی اللہ تعالی عنہ) نے وضو کیا تو فرمایا اگر ایک آیت نہ ہوتی تو میں تم سے یہ حدیث بیان نہ کرتا، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا جو شخص اچھی طرح وضو کر کے نماز پڑھتا ہے تو اس وضو اور نماز کے درمیان گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، عروہ کہتے ہیں وہ آیت یہ ہے (اِنَّ الَّذِيْنَ يَكْتُمُوْنَ مَا اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنٰتِ وَالْهُدٰى مِنْ بَعْدِ مَا بَيَّنّٰهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتٰبِ اُولٰ ى ِكَ يَلْعَنُهُمُ اللّٰهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللّٰعِنُوْنَ ) 2 ۔ بقرۃ : 159) الخ۔   

               🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌻🌻🌻

پیش کردہ

محمد شارف رضا متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم      دریاآباد بارہ بنکی  

نظر ثانی

صاحب اعلم حضور سید🌷 (آفتاب عالم )🌷گوہر قادری

جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونیر ہائ اسکول دریا آباد میں

اپنے بچوں اور بچیوں کا  داخلہ کرانے کے لیے رابطہ قائم کریں

' 8009059597   8009968910

https://www.jamiaummesalma.com/2023/06/500-8009968910.html


السلام علیکم و رحمۃ وبرکاتہ ترجمہ:  عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی، ابراہیم بن سعد، ابن شہا ب، عطاء بن یزید، حمران (حضرت عثمان (رضی اللہ تعالی عنہ) کے آزاد کردہ غلام) سے روایت ہے، انہوں نے حضرت عثمان بن عفان (رضی اللہ تعالی عنہ) کو دیکھا کہ انہوں نے پانی کا ایک برتن مانگا، اولا اپنی ہتھیلیوں پر تین بار پانی ڈالا، پھر کلی کی اور ناک صاف کی، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ اور دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو کوئی میرے اس وضو کے مثل وضو کرے اور اس کے بعد دو رکعت نماز خلوص نیت سے پڑھے، تو اس سے اگلے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ ابراہیم، صالح بن کیسان، ابن شہاب، عروہ، حمران کہتے ہیں کہ جب حضرت عثمان (رضی اللہ تعالی عنہ) نے وضو کیا تو فرمایا اگر ایک آیت نہ ہوتی تو میں تم سے یہ حدیث بیان نہ کرتا، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا جو شخص اچھی طرح وضو کر کے نماز پڑھتا ہے تو اس وضو اور نماز کے درمیان گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں، عروہ کہتے ہیں وہ آیت یہ ہے (اِنَّ الَّذِيْنَ يَكْتُمُوْنَ مَا اَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنٰتِ وَالْهُدٰى مِنْ بَعْدِ مَا بَيَّنّٰهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتٰبِ اُولٰ ى ِكَ يَلْعَنُهُمُ اللّٰهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللّٰعِنُوْنَ ) 2 ۔ بقرۃ : 159) الخ۔                   🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌻🌻🌻 پیش کردہ محمد شارف رضا متعلم جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم      دریاآباد بارہ بنکی   نظر ثانی صاحب اعلم حضور سید🌷 (آفتاب عالم )🌷گوہر قادری جامعہ ام سلمہ و جامعہ گلشن مدینہ سرتاج العلوم و ام سلمہ جونیر ہائ اسکول دریا آباد میں اپنے بچوں اور بچیوں کا  داخلہ کرانے کے لیے رابطہ قائم کریں' 8009059597   8009968910


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے