صاحب کلام حضرت حافظ وقاری محمد ممتاز رضا قادری نانپوری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی
سرورِ کونین کا جب تذکرہ آ جائے گا
بر زبانِ عاشقاں صلِّ علی آ جائے گا
موجِ طوفاں لیکے خود جائے گا ساحل کے قریب
جب زباں پر المدد یا مصطفے آ جائے گا
حق و باطل کا چھڑے گا جس جگہ بھی تذکرہ
سامنے کرب و بلا کا سانحہ آ جائے گا
واقعاتِ کربلا کو ذہن میں لے آئے
اہلِ باطل کے مقابل حوصلہ آ جائے گا
عدل کا ہی تذکرہ ہر سمت ہوگا دیکھنا
جب عمر سا پھر غلامِ مصطفے آ جائے گا
نعرہِ احمد رضا خاں بس لگا کر دیکھئے
قصرِ باطل میں ابھی پھر زلزلہ آ جائے گا
قبر کیوں تاریک ہوگی ہے یقیں ممتاز جب
روشنی بن کر وہاں شمسُ الضّحی آ جائے گا
0 تبصرے