صاحب کلام استاذالشعرا حضرت علامہ مولانا قاری محمد ابو طرب رحمت لطیفی صاحب قبلہ
مدظلہ العالی والنورانی
نیپال
*بزم حضور آفتاب ملت*
تذکرہ، شام و سحر ان کا کریں
جو ہمارے واسطے رویا کریں
اپنے جرموں پر سدا رویا کریں
اِس طرح قلب و جگر ٹھنڈا کریں
آپ جائیں گے مدینہ ایک دن
مصطفیٰ کےعشق میں تڑپا کریں
خواب میں دیدار ہوگا ایک دن
روتے روتے رات کو سویا کریں
اپنے در پر ہم تہی دستوں کو بھی
*"یا رسول اللہ! بلوایا کریں"*
صاف بچ جاؤں جہنم سے حضور
میرےحق میں آپ کچھ ایسا کریں
جرم و عصیاں نے بہت رسوا کیا
اب کرم کچھ تو شہِ بطحا کریں
مار ہی ڈالا گنہ کے بوجھ نے
اپنی رحمت سے ذرا ہلکا کریں
دل کی نگری، ظلمتوں کی نذر ہے
میری جانب اب رخِ زیبا کریں
ذات میری مثلِ قطرہ ہی رہی
مجھ سے بےوقعت کو اب دریا کریں
وقت کےحاتم بھی کر پائیں نہ جو
وہ سخاوت آپ کے شیدا کریں
حاجتوں سےبھی سوا مل جائےگا
ان کے آگے دامنِ دل وا کریں
سوۓ طیبہ، مرکبِ تخئیل سے
اے *لطیفی* رات دن جایا کریں
نتیجۂ فکر
*ابو طرب رحمت لطیفی نیپال*
0 تبصرے