اگر ہم حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ کا دفاع کرتے ہیں تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہم انکو حضرت مولا علی مشکلکُشا شیر خُدا، خیبر شکن رضی اللہ عنہ سے افضل یا برابر جانتے ہیں
اگر ہم حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ کا دفاع کرتے ہیں تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہم انکو حضرت مولا علی مشکلکُشا شیر خُدا، خیبر شکن رضی اللہ عنہ سے افضل یا برابر جانتے ہیں۔
اس معاملے میں ہمارا وہی عقیدہ ہے جو سیدی اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ نے بیان فرمایا کہ:
”امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ تو ان کا درجہ ان سب (عشرہ مبشرہ وغیرہ) کے بعد ہے۔اور حضرت مولی علی (المرتضیٰ رضی اللہ عنہ)کے مقام رفیع (مراتب بلند وبالا) و شان منیع (عظمت ومنزلت) تک تو ان سے وہ دور دراز منزلیں ہیں جن ہزاروں ہزار رہوار برق کردار (ایسے کشادہ فراخ قدم گھوڑے جیسے بجلی کا کوندا) صبا رفتار ( ہوا سے بات کرنے والے ، تیز رو، تیز گام ) تھک رہیں اور قطع ( مسافت) نہ کرسکیں۔
مگر فضل صحبت ( و شرف صحابیت وفضل) وشرف سعادت خدائی دین ہے۔( جس سے مسلمان آنکھ بند نہیں کرسکتے تو ان پر لعن طعن یا ان کی توہین تنقیص کیسے گوارا رکھیں ـ“
[ فتاویٰ رضویہ، جلد 29، صفحہ 370، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاھور]
تو سیدی اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ فرما رہے ہیں کہ حضرت مولا علی مشکلکُشا شیر خُدا، خیبر شکن رضی اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے مقام و مرتبہ کے درمیان بجلی کی رفتار کا گھوڑا ہزروں سال دوڑتا رہے دوڑتا رہے تو بھی حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ،،، حضرت مولاعلی رضی اللہ عنہ کے مقام ومرتبہ کو نہیں پہنچ سکتےـ
کیونکہ اس دور میں رافضی لوگ حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ کا نام لیکر تبرا و بکواسات کرتے ہیں تو ہم پر بھی لازم ہے کہ حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ کا تخصیص کیساتھ دفاع کریں۔ بلکہ جس صحابی کی کی ناموس پر حملہ ہو اسی صحابی کی تخیصیص کیساتھ شان و عظمت بیان کی جائے۔
انکے مقام ومرتبہ میں فرق وہی جسکو میرے امام احمد نے اپنے انداز میں بیان فرمایا کہ:
” فرق مراتب بے شمار
اور حق بدست حیدر کرار
مگر معاویہ بھی ہمارے سردار
طعن ان پر بھی کار فجار،
جو معاویہ کی حمایت میں عیاذباﷲ اسد ﷲ کے سبقت و اوّلیت و عظمت واکملیت سے آنکھ پھیر لے وہ ناصبی یزیدی، اور جو علی کی محبت میں معاویہ کی صحابیت و نسبت بارگاہ حضرت رسالت بھلادے وہ شیعی زیدی، یہی روش آداب بحمد ﷲتعالٰی ہم اہل توسط و اعتدال کو ہر جگہ ملحوظ رہتی ہےـ“
[فتاویٰ رضویہ، جلد10، صفحہ199، مطبوعہ رضا فاؤبڈیشن لاھور]
اعلی حضرت علیہ الرحمہ فرما رہے ہیں کہ مولا علی شیر خدا رضی اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے درمیان مرتبہ کا فرق شمار سے باھر ہے۔
اگر کوئی حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ کی حمایت میں حضرت امام المسلمین مولا علی مشکلکُشاء رضی اللہ عنہ کی شان و عظمت کو گرائے وہ ناصبی یزیدی ہے۔
اور جو مولا علی شیرِخُدا رضی اللہ عنہ کی محبت کی آڑ میں حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی شان میں تنقیص کرے وہ زیدی شیعہ ہے۔
الحمد لله....! ہمارا اھلسنت کا مسلک، مسلکِ اعتدال ہے جو ہر صاحبِ فضل کو بغیر کسی دوسرے کی تنقیص و توھین کے مانتا ہے
آج کے جاھلوں نے محبتِ علی کیلئے بُغضِ معاویہ شرط بنا لیا ہے-
اللہ تعالٰی ہمیں آل و اصحاب کی محبت میں موت عطا فرمائے.....آمین
ممبئ کے
گلشن مدینہ سرتاج العلوم وجامعہ ام سلمہ دریاآبادمیں علم حاصل کرنےکےخواہش مندطلبہ وطالبات داخلےکےلئے *پیرطریقت رہبرراہ شریعت محب العلماء* *احسن الخلفاءخیرخواہ قوم وملت ناشرمسلک اعلیٰحضرت حضرت علامہ مولانامفتی حامدرضا عرف حامد ملت* کےعزیزدوست *محمداسرائیل* سےرابطہ کریں
*جامعہ ام سلمی للبنات دریاآباد* اپنی مثال آپ ہے یہاں کی تعلیم و تر بیت قابل ستائش ہے سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی پابندی ضروری ہے جامعہ کی معلمات بہت باذوق محنتی ہونے کے ساتھ ساتھ ذی استعداد ہیں ہر زاویہ سے تربیت کی جاتی ہے اور ہر طرح کی سہولت ازروئے شرع دستیاب ہے جن حضرات کا ملاقاتی کارڈبنا ہواہے انھیں سے ملنے کی اجازت ہوتی ہے ورنہ حقیقی بھائی ہی کیوں نہ ہو قطعی اجازت نہیں پردے کا معقول بندو بست تو دیر قطعی نہیں ۱۰ شوال المکرم کو ادارہ حاضر ہو کر اپنی بچیوں کے مستقبل کو سنوارنے کی کو شش کریں اللہ رب العزت آپ کی آخرت کو سنوارے گا مولی تعالی آپ کو نیک کام کرنے کی تو فیق عطا فرمائے آمین بجاہ سید المرسلین
Copy Paste
آفتاب عالم گوہرقادری واحدی خادم جامعہ ام سلمہ وگلشن مدینہ سرتاج العلوم وام سلمہ جونیرہائی اسکول دریاباد بارہ بنکی یوپی الہند
مقیم حال دبئ
متحدہ عرب امارات
9935132437
8009059597
0 تبصرے