کلام حضور فاتح آگرہ نبیرہء سرکار محبی امیرالقلم عاشق شہنشاہ امم خطیب ایشیا و افریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد ارشدالرحمٰن قادری صاحب قبلہ
مدظلہ العالی والنورانی
علم کا رنگیں سماں ہے آج دریا باد میں
فن کا بحر بیکراں ہے آج دریا باد میں
نائبین مصطفیٰ کو دیکھ کر سب کہ اٹھے
علم کا دریا رواں ہے آج دریا باد میں
عشق و الفت کے فلک پر وہ منور کہکشاں
فرش راہ عاشقان ہے آج دریا باد میں
گوہر علم و ادب کا ہے کھلا باب عطا
طالب فن شادماں ہے آج دریا باد میں
نعتیہ اشعار کو جسنے سنوارا ہے سدا
ہاں وہی گوہر فشاں ہے آج دریا باد میں
جانے والوخوش نصیبی ہے تمھاری،دیکھوخود
ذات گوہر میزباں ہے آج دریا باد میں
سال موجودہ کا دیکھو کہ رہاہے 30 جون
مدح خواں ہر اک زباں ہے آج دریا باد میں
ام سلمہ جامعہ کی گود میں آیا ہوا
شاعروں کا کارواں ہے آج دریا باد میں
سیدی آفاق و سید التفات و ماہتاب
ان میں ہر اک میزباں ہے آج دریا باد میں
*ارشد نوری* چلیں دیکھنگے منظر دلنشیں
اجتماع عاشقاں ہے آج دریا باد میں
0 تبصرے